
Fixed Income Tax On Retailers | divided into two categories on the basis of city-wise location |
www.globaltaxconsultants.pk |
The Federal Board of Revenue (FBR) is planning to charge fixed tax rates of Rs 5,000 and Rs 10,000 per quarter from two categories of small retailers based on city-wise category. Sources told Business Recorder that the small retailers may be divided into two categories on the basis of city-wise location. The first slab would be subjected to Rs 5,000 fixed tax per quarter (annual tax Rs 20,000) and the second slab would be charged fixed tax of Rs 10,000 per quarter (Rs 40,000 per annum).
Under the Finance Act 2019, a new condition (e) has been added to the existing definition of ”Tier-1 retailer” under section 2(43 A) of the Sales Tax Act, 1990. Now, a retail shop having area more than 1,000 square feet shall also fall under tier-1 and shall be liable to discharge its liability under standard regime. Under Finance Act 2019, changes were made in regime of Tier-1 retailers: Sub-section (9A), relating to tier retailers, has been substituted, providing as under:
Option to pay 2% turnover tax has been withdrawn. Provisions relating to SRO 1125(I)/2011 have been omitted, thus subjecting textile and leather items to normal rate except for the integrated retail outlets for which the rate shall be 14% as per amendment in Eighth Schedule. A new proviso has been added wherein customers of Tier-1 retailers are entitled for pay-back up to 5% of sales tax involved in the sales tax invoice. This shall encourage the customers to demand sales tax invoice from registered retailers. However, these provisions shall be applicable when the Board so notifies.
Another new proviso aims at expanding the scope of real-time integration beyond textile and leather. These provisions shall become effective when the Board so notifies. After such notification, the input tax shall be reduced by 15% for retailers failing to integrate POSs in the prescribed manner, as provided in the newly inserted sub-section (6) in section 8B.
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے دونئی اسکیمیں شروع کرنیکافیصلہ کیاہے جن میں سے ایک 5000اور10000روپے کےسہ ماہی بنیادوں پر فکس ٹیکس کےدوسلیب کیساتھ چھوٹے ریٹیلرزکیلئے ہے،حکومت چاہتی ہے کہ لاکھوں چھوٹے ریٹیلرز کوٹیکس سسٹم میں لایاجائے،اس کامطلب ہے کہ ایف بی آرسالانہ بنیادوں پر 20000 اور 40000روپے کے فکس ٹیکس کیساتھ آئیگی اور ان سمال ریٹیلرزکیلئے پیچیدہ ٹیکس ضروریات پوری کرنے کیلئے کوئی دوسری ضرورت نہیں ہوگی،دوسری سکیم 50ملین ، 75ملین اور 100ملین ٹرن اوور کیساتھ ہول سیلرزکیلئے متعارف کرائی جائیگی اور انکاٹیکس بھی انکے سالانہ ٹرن اوورکے حساب سے فکس ہوگا،دونوں سکیموں کامسودہ آج بروزمنگل جاری کیاجائیگا تاکہ اس پر عوامی ان پٹ حاصل کی جائے جبکہ دونوں سکیموں کی وفاقی کابینہ سے اگلے ہفتے منظوری لی جائیگی،چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے رابطہ کرنے پربتایاکہ ایف بی آر نے چھوٹے ریٹیلرزکیلئے دوسکیمیں تیارکی ہیں مگراس کو لانچ کرنے سے پہلے اس پر عوامی ان پٹ حاصل کرینگے،انہوں نےکہاکہ ٹیکس
فائلرزکی تعداد2.2ملین تک پہنچ چکی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اسکو جتنی جلدی ممکن ہو 4ملین تک پہنچایاجائے،ذرائع کاکہناہے کہ ایف بی آر نےٹیکس بیس بڑھانے کا فیصلہ کیاہےاورکوشش کررہی ہے کہ جون2020تک ٹیکس فائلرزکی تعداد4ملین تک بڑھایاجائے،ایف بی آر کے ممبر لینڈ ریونیو پالیسی اور ترجمان ڈاکٹر حامد عتیق سرورنے دی نیوز کوبتایاکہ کابینہ سے منظوری سے پہلے عوامی ان پٹ حاصل کرنے کیلئے دونوں سکیموں کامسودہ ایف بی آر کی ویب سائٹ پرشائع کیاجائیگا، البتہ سرکاری ذرائع کے مطابق ایف بی آر ریٹیلرزکیلئے فکس ٹیکس سکیم اور ہول سیلرزکیلئے آسان ٹیکس سکیم کے ذریعے ٹیکس دہندگان کی تعدادایک ملین تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کررہاہے،انکم ٹیکس ریٹرنزجمع کرانے کی آخری تاریخ ختم ہونے کے بعد ٹیکس دہندگان کی تعداد2اگست تک 2.5ملین ہوسکتی ہے،ایف بی آر اہلکار نے بتایاکہ سمال ریٹیلرزاورہول سیلرزکیلئے دوفکس ٹیکس سکیموں کے نتیجے میں سسٹم میں ایک ملین ٹیکس پیئرزکااضافہ ہوگا جس کے بعد ٹیکس پیئرزکی کل تعداد3.5ہوجائیگی، ہم امید کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں دیگراقدامات سے رواں مالی سال کے اختتام تک 4ملین کاہدف بھی حاصل کرینگے،ایف بی آر نے ماضی میں بھی فکس سکیمیں متعارف کرائیں جوناکام ہوئیں ،اگرچہ تحریک انصاف کی حکومت نے مختلف اقدامات کے ذریعے واجب الادا ٹیکسز کی ادائیگی کواپنے ایجنڈہ کاحصہ بنایاہواہے مگرابھی یہ دیکھناہے کہ کہ وہ کس قسم کاطریقہ کاراختیارکرتی ہے اور اس کو کس طرح نافذالعمل بناتی ہے،بڑے شاپنگ مالز میں 1000مربع فٹ دکانیں رکھنے والے بڑے ریٹیلرزکیلئےجی ایس ٹی کی شرح 17فیصد ہوگی جبکہ دوسرے ٹیئرمیں ایف بی آر بجلی بلوں کی بنیادپرٹیکس چارج کریگی،چھوٹے ریٹیلرزکیلئے 20000اور40000روپے کی فیکس ٹیکس رقم چارج کی جائیگی،ایف بی آرنے گزشتہ مالی سال کے 383بلین کے صوبائی ٹیکس کلیکشن کے مقابلے میں رواں مالی سال کے دوران5550بلین روپے ٹیکس کلیکشن کاہدف رکھاہے اس کامطلب ہے کہ ایف بی آر کو یہ ہدف حاصل کرنے کیلئے 44فیصد سے زیادہ گروتھ درکارہوگی،ایف بی آراہلکار کے مطابق ٹیکس بیس بڑھائے بغیر مطلوبہ ہداف حاصل نہیں کیاجاسکتا۔
#Fixed_Income_Tax #Retailers #Global_Tax_Consultants_Lahore_Pakistan_Near_Me #Tax_Experts #Tax_Advisors #Tax_Return
Leave Your Comments